میں تھک گیا ہوں جاناں !
میں تھک گیا ہوں جاناں
کاندھوں پہ ڈالے کب سے
بیتے دنوں کی یادیں
تمہاری رَاہ گزر میں
گم صم کھڑا ہوا ہوں
اِک آس سی ہے دل کو
پلٹو گے تم کبھی تو
لیکن اے میرے جاناں
تم سے میری طرف تک
جتنے بھی رَستے ہیں
وہ بدگمانیوں کے
کانٹوں سے بھر چکے ہیں
کانٹوں میں میری خاطر
کوئی رَستہ بنا لو
بس اب مجھے مَنا لو ۔ ۔ ۔ !!
خاموش محبت
میں تھک گیا ہوں جاناں
کاندھوں پہ ڈالے کب سے
بیتے دنوں کی یادیں
تمہاری رَاہ گزر میں
گم صم کھڑا ہوا ہوں
اِک آس سی ہے دل کو
پلٹو گے تم کبھی تو
لیکن اے میرے جاناں
تم سے میری طرف تک
جتنے بھی رَستے ہیں
وہ بدگمانیوں کے
کانٹوں سے بھر چکے ہیں
کانٹوں میں میری خاطر
کوئی رَستہ بنا لو
بس اب مجھے مَنا لو ۔ ۔ ۔ !!
خاموش محبت